tag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post8850962466375530537..comments2024-03-26T14:20:06.508+05:00Comments on Noons.info: بے حرمتی تو ہم کرتے ہیںnaeemswathttp://www.blogger.com/profile/05140339289814978781noreply@blogger.comBlogger13125tag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-48219078483348672292014-01-22T14:29:23.585+05:002014-01-22T14:29:23.585+05:00دنیامیں اکژلوگ اللہ کی منشا سے بے خبر ہیں۔ اپ کی ف...دنیامیں اکژلوگ اللہ کی منشا سے بے خبر ہیں۔ اپ کی فکرنہایت توجہ ٹلب ہے- اللہ پاک اپ کے نیک جزبے کو قبول فرماےAnonymoushttps://www.blogger.com/profile/00529090189360502883noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-11825606626797456402014-01-10T11:15:30.219+05:002014-01-10T11:15:30.219+05:00جزاک اللہجزاک اللہغلام عباس مرزاhttp://www.abbaspk.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-8692360407612738792014-01-09T20:16:57.116+05:002014-01-09T20:16:57.116+05:00
یہ مسئلہ اپنی نوعیت کا بہت هی اہم اور توجہ طلب ہے...<br />یہ مسئلہ اپنی نوعیت کا بہت هی اہم اور توجہ طلب ہے . نانبائی حضرات اس بات سے قطعی طور پر لاعلم هے کہ وہ لوگ کتنی بڑی گناہ کے مرتکب ہو رہے ہیں .آپ نے توجہ دلا کر بہت اچها کام کیا هے نعیم خان... اللہ آپ کو جزائے خیر اور ہم سب کو قرانی آیات اور احادیث کے احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائیں...<br />مجهے آپ کے شیئر کئے ہوئے تصویر میں ایک اور خاص بات نظر آئی هے .. جو شاید قابل غور ہے پوری دنیا میں روٹی کی شکل عموما گول ہوتی هے لیکن روٹی کی شکل کو بگاڑ کے عجےب و غریب کر دینا بهی نا انصافی ہے .... اگر آپ اس روٹی کو زرا غور سے دیکهہ لیں تو کیا یہ ایلینز کی شکل نہیں پیش کر رہی ہے <br />...کیا یہ بات رزق کی بے حرمتی کی زمرے میں نہیں آتی؟؟؟<br /><br />یہ میری اپنی ذاتی رائے ہے .. شاید کوئی مجهہ سے اتفاق نہ <br />کرے ... <br />You done a very good job naeem<br />Allah bless you ...Anonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-26618077247484736772014-01-09T20:02:17.992+05:002014-01-09T20:02:17.992+05:00This comment has been removed by the author.Anonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-74089210829358202452014-01-09T19:01:08.439+05:002014-01-09T19:01:08.439+05:00آپ نے بہت اہم مسئلے کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اور وہ ا...آپ نے بہت اہم مسئلے کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اور وہ اس لئے کہ اس سے معاشرے کے عام لوگوں کی سوچ واضع ہوجاتی ہے۔ کہ وہ تجارتی فوائد کے لئے اعتدال پسندی کی اس حد تک پہنچ جاتے ہیں کہ اگر وہ کسی اخبار میں مقدس آیات دیکھ بھی لیں تو مجبوری کہہ کر آنکھیں چرا لیتے ہیں۔۔۔لیکن دوسری طرف معاشرے میں مذہبی راوادی اور اعتدال کی بات کرو تو مرنے مارنے پر اتر آتے ہیں۔Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/18206699260595008007noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-76427451552519798492014-01-09T18:49:35.395+05:002014-01-09T18:49:35.395+05:00بہت اچھی اور فکر انگیز تحریر
اس میں پہلی سیڑھی کے ...بہت اچھی اور فکر انگیز تحریر<br />اس میں پہلی سیڑھی کے طور پر یہ ہو سکتا ہے کہ سب اپنی اپنی جگہ پر عام عوام کو اس بارے بار بار آگاہ کیا جاتا رہے۔اور اسی سلسلے میں متعلقہ محکموں میں خطوط ارسال رتے رہیں<br />دوسرا ہمیں یہ چاہئے کہ جہاں ہمیں ایسے صفحات یا اخبار یا رسالے کے صفحات نظر آئیں تو اس کو کسی مناسب جگہ رکھیںsheikhohttp://snaji.com/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-26935055999309347812014-01-09T18:18:21.054+05:002014-01-09T18:18:21.054+05:00ایک نہایت ہی غور طلب مسلئہ ہے، اس ک بارے میں سنجید...ایک نہایت ہی غور طلب مسلئہ ہے، اس ک بارے میں سنجیدگی سے سوچنا اور اس کی روکتھام کے لئے ٹھوس اقدام اٹھانے چاہیے<br />میں شکرگزار ہوں نعیم کہ آپ نے اس اہم مسلئے کی طرف سب کی توجہ کر وائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہaaschiqhttps://www.blogger.com/profile/18210747728780322891noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-63644585549707587192014-01-09T15:19:45.892+05:002014-01-09T15:19:45.892+05:00 اخبار ردی بن کر ہمارے ہی گھروں سے جاتے ہیں اورگھ... اخبار ردی بن کر ہمارے ہی گھروں سے جاتے ہیں اورگھوم پھر کر ہمارے پاس کسی اور صورت میں واپس پہنچتے ہیں۔ اخبار میں دینی باتیں چھپنا ضروری بھی ہے لیکن جہاں تک ہو سکے احتیاط کی جا سکتی ہے۔اور اخبار پڑھنے والے وقت نکال کر صرف ان کو ردی دیں جو اخباری کاغذ کو گتا یا کسی اور مقصد کے لیے ری سائیکل کرتے ہیں۔ کائناتِ تخیلhttps://www.blogger.com/profile/06804919748400263035noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-90054806846056799032014-01-09T14:46:44.118+05:002014-01-09T14:46:44.118+05:00آپ اپنی جدو جہد جاری رکھیں۔آپ کیلئے یہی کافی ہے۔ ج...آپ اپنی جدو جہد جاری رکھیں۔آپ کیلئے یہی کافی ہے۔ جزاک اللہیاسر خوامخواہ جاپانیhttp://www.yaserjapani.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-24089976340424050272014-01-09T13:27:24.750+05:002014-01-09T13:27:24.750+05:00Naeem, Please keep writing these kind of important...Naeem, Please keep writing these kind of important issue.Anonymousnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-68939092414160645182014-01-09T11:57:48.516+05:002014-01-09T11:57:48.516+05:00جزاک اللہ۔۔۔ بہت اہم مسئلے کی طرف نشاندہی کی ہے آپ...جزاک اللہ۔۔۔ بہت اہم مسئلے کی طرف نشاندہی کی ہے آپ نے جس کو عام طور پر مسئلہ سمجھا ہی نہیں جاتاسیما آفتابhttps://www.blogger.com/profile/17099746185596453935noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-70278815447663684582014-01-09T11:33:09.663+05:002014-01-09T11:33:09.663+05:00یہ ایک اہم معاملہ ہے اور اکثر ہی زیر غور رہتا ہے ل...یہ ایک اہم معاملہ ہے اور اکثر ہی زیر غور رہتا ہے لیکن نانبائی وغیرہ تعلیم یافتہ نہیں ہوتے جس کی وجہ سے یہ غلطی ہوتی ہے علم ہندسہ سے کام لیکر اس کا حل نکالا جاسکتا ہے مطلب بسم اللہ الرحمن الرحیم کی جگہ 786 لکھا جاسکتا ہے ویسے بھی اخبارات کا دور ختم ہورہا ہے اور آئیندہ چند سالوں میں پیپر فری طریقے سے اخبارات آن لائن ہونگے Anonymoushttps://www.blogger.com/profile/09073742523121209530noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-2416696617443466837.post-5731435875223332642014-01-09T11:32:24.868+05:002014-01-09T11:32:24.868+05:00بہت حساس موضوع ہے۔ لوگ فتنہ انگیزی کیلئے ایسے مواق...بہت حساس موضوع ہے۔ لوگ فتنہ انگیزی کیلئے ایسے مواقع ڈھونڈھتے ہیں مگر حقائق سے آنکھیں چراتے ہیں۔ <br />محمد سلیمhttp://www.hajisahb.comnoreply@blogger.com