Friday 28 April 2017

April 28, 2017
1

خوشبودار پھول پتیوں، مربوں، مغزیات اور جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ اس شربت کی نہ صرف خوشبو آپ کو اپنی طرف راغب کرتی ہے بلکہ اس کا رنگ اور بہت سارے مغزیات کی جھلک بھی آپ کو ایک خوشگواراحساس دلاتی ہے اور دل کرتا ہے کہ اس کو پی کر کھا لیں یا کھا کر پی لیں اور گرمیوں کی شدید پیاس کا علاج کرلیں۔
اس تمہید کے پیچھے میرا بھی خوشگوار تجربہ ہی ہے، پشاور کے مشہور قصہ خوانی بازار سے گزرتے ہوئے ایک تنگ سی گلی کے نکڑ پر چند رنگ برنگی بوتلوں کو سجائے ہوئے ایک نوجوان کو دیکھا تو کچھ تو تجسس اور کچھ پیاس کی شدت نے اُس کی طرف توجہ مبذول کروادی۔ اگرچہ دکھنے میں صفائی ستھرائی کی حالت کچھ اتنی خاص نہیں تھی مگر اپنی سی کوشش وہ کر ہی رھاتھا۔ ابھی اپریل میں جو گرمی کی لہر آئی تھی اُس نے اچھے اچھوں کو اپنی پہچان کروا دی تھی، اور ہم جو اتوار کے دن اوارہ گردی کرنے نکلے تھے پھر تو ہماری کیا مجال جو ایسی گرمی کا سامنہ کرسکیں۔ گرمی اور پیاس نے صفائی ستھرائی اور مکھیوں کی موجودگی پر منہ چڑانے والے دل کی آنکھوں پر کالے پیاس کر پردہ ڈال کر شربت والے ۔کوآرڈر دیا۔ اُس نے ہمارے سامنے ہی رنگ برنگی مربوں، مغزیات، خوشبودار اور خوش رنگ پھول پتیوں نے ہماری اشتہا اور بڑھا دی۔ سننے میں آرہا تھا کہ  بدن میں گرمی کی شدت کم کرنے اور گرمیوں کے موسم میں گرمی سے بچنے کیلئے گوندکتیرہ کے استعمال کی بہت افادیت ہے۔ اس شربت کا اہم جز گوند کتیرہ ہی ہے۔ 
اب تو یہ شربت کئی جگہوں پر ملنا شروع ہوچکا ہے اگر آپ بھی اس سے استفادہ کرنا چاہیں تو ضرورت نوش فرمائیں اور اگر کسی کے پاس گوند کتیرہ کے بارے میں بھی معلومات ہوں تو ضرور شیئر کیجئے گا میں اس کو اپنے بلاگ کا حصہ بنا دونگا۔ 
میں نے تو بغیر ناک منہ بسورے اس شربت کو پیا اور جتنا خوش رنگ نظر آرہا تھا اُتنا ہی خوش ذائقہ بھی تھا۔ جسم کی گرمی کم ہوئی کہ نہیں ، یہ نہیں معلوم ہاں البتہ اُس وقت شدید پیاس میں بڑی تسکین اور راحت محسوس کی۔ آزاما لیجئے اور اپنے تجربے کو دوسروں کے ساتھ شیئر کیجئے۔




1 comments: