بہت دنوں سے دل میں خواہش تھی کہ سوات کے بلاگز بھی کہیں مل بیٹھیں اور اپنے دکھ درد ایک دوسرے کے ساتھ شئیر کر سکیں۔ لیکن آج کل کی سیاسی ہلہ گلہ اور ذاتی مصروفیات کی بنا پر موقع نہیں ملا۔ پچھلے ہفتے میرا سوات کا پروگرام بنا تودوستوں سے ملاقات کی خواہش پھرسے انگڑائی لینے لگی۔ اس بابت عالمگیر بھائی (سوات نامہ) سے فون پر بات کی تو اُنہوں نے اپنے گھرآنے کی دعوت دی۔ ہفتے کی شام بعد ازنمازعصر اُن کے گھر پہنچے۔ میرے ساتھ سبحان اللہ (صبح سوات)، ندیم اقبال اور شاہ نواز ایڈوکیٹ بھی موجود تھے۔ ارادہ تھا کہ اس میٹنگ میں ہم سوات کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے بلاگرز کو ایک جگہ اکٹھا کرنے پربات کریں اور آنے والے دنوں میں کوئی ایک ایسی میٹنگ رکھیں جس میں ایک دوسرے سے جان پہچان بھی ہو اور بلاگنگ کی ترقی و ترویج پر بھی بحث ہو۔
ہم وقت مقررہ پر عالمگیر بھائی کے گھر واقعہ سیدوشریف پہنچے، بہت اچھا موسم تھا، آسمان پر روئی کے گولوں کی مانند بادل چھائے ہوئے تھے اور معمول سے زرا سی تیز مگر خوشگوار ہوا چل رہی تھی۔ ڈرائینگ روم میں بیٹھنے کی بجائے ہم نے کھلی فضاء میں بیٹھنے کو ترجیح دی، کیونکہ ہم جیسے آلودگی اور شہری زندگی کی گو نا گو اور خودساختہ مصروفیات کے مارے لوگوں کو بہت کم موقع ملتا ہے ایسے خوبصورت موسم سے لطف اندوز ہونے کا۔ ابھی ہم بیٹھے ہی تھے کہ ہمارے ایک سینئر صحافی دوست عدنان رشید (بلاگ)بھی کسی کام سے شاہ نواز سے ملنے آئے، اُن کو بھی ہم نے اپنی ملاقات میں شرکت کی دعوت دی جو اُنہوں نے قبول کرلی۔ ہمارے ملنے کا مقصد آنے والے دنوں میں سوات کے بلاگرز کی ملاقات کا بندوبست کرنا تھا۔ اس ضمن میری بات شعیب صفدر بھائی سے ہوئی تھی جنہوں نے اس کو بہت سراہا، میری خواہش ہے کہ ہماری اس ملاقات میں ہمارے سینئر بلاگرز بھی گوگل ہینگ آؤٹ یا دوسرے کسی سوشل میڈیاکے ذریعے شرکت کریں اور اپنے تجربات کی روشنی میں نئے آنے والے بلاگرز کو رہنمائی فراہم کریں۔ اس میٹنگ کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ہماری بلاگرز برادری میں ایک دوسرے سے روابط بھی بڑھیں گے اور اپنے مسئلے مسائل بھی ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کر سکیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ سوات میں "انٹرمیڈیاپاکستان" نے سوات بلاگرز اور سوات یونیورسٹی میں جرنلزم ڈپارٹمنٹ کے طلباء کوسوشل میڈیا کے درست استعمال اور بلاگنگ پر جو تربیت (ورکشاپ) دی تھی اُن افراد کو بھی ایک جگہ اکٹھا کرنا مقصود تھااور اُن کی صلاحیتیوں کو بروئے کار لانا شامل تھا۔ اس ملاقات میں آئندہ ملاقات کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے پر بحث شروع ہوئی۔ بلاگرز کی ملاقات کو میرے سارے دوستوں نے سراہا۔ دوران گفتگو عدنان رشید اور عالمگیر بھائی نے "کاپی رائیٹس" پر بحث کی اور اپنے کچھ ناخوشگوار تجربات بھی بیان کئے۔ عدنان رشید کے مطابق اُن کے کئی آئیڈیاز چوری ہوگئے ہیں۔ اُن کے مطابق جب بھی اُنہوں نے کوئی نیا منصوبہ کسی کے ساتھ شیئر کیا وہ ضرور چوری ہوا اور حال ہی میں اس کی مثال اُن کی آنے والی "اُردو" خبروتحقیق پر مبنی ویب سائٹ ہے۔ عالمگیر بھائی نےبیان کیا کہ اُن کی بہت ساری تصاویر چوری ہوجاتی ہیں اور لوگ اُن کو ایڈیٹ کرکے اپنے نام سے سوشل میڈیا اور کئی دوسری جگہوں پر شائع کردیتے ہیں۔ یہی مسئلہ "پہلی اُردو بلاگرز کانفرنس" میں بھی زیر بحث رہا کیونکہ یہ المیہ صرف ہمارے ساتھ نہیں ہے بلکہ ہر جگہ پر چوری چکاری کی وارداتیں ہوتی رہتی ہیں۔ اصل مالک کو وہ حق اور داد نہیں ملتی جس نے محنت کی ہوتی ہے اور فائدے دوسرے لے اُڑتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عدنان رشید اور عالمگیر بھائی جیسے سینئر اور مثبت کام کرنے والے لوگ دلبرداشتہ ہوجاتےہیں اور اپنا تخلیقی کام دنیا کے سامنے نہیں لاتے۔ شاہ نواز ایڈوکیٹ نے بھی اس کاپی رائیٹس پر قوانین کی موجودگی کے حوالے سے بحث کی مگر ایک عام لکھاری کیسے کورٹس کچہری کے چکر لگائے گا یہ بھی اُنہوں نے تفصیل سے بیان کیا۔ اسی دوران ندیم اقبال نے فوٹو ایڈیٹنگ اور کاپی رائیٹس اورآنے والی میٹنگ کے لئے تکنیکی سہولیات کی فراہمی پر بات کی جبکہ سبحان اللہ (صبح سوات) نے بھی ان سارے مراحل میں مکمل تعاون کی یقین دھانی کروائی۔ زیادہ تر زیر بحث رہنے والی بات کاپی رائیٹس کی تھی کیونکہ نئے آنے والے لوگوں کو جب اپنے کام کا صلہ نہیں ملے گا تو وہ کیسے کام کریں گے۔ اس ساری گفتگو کے دوران بار بار موضوع بدلتا رہا اور بات بلاگنگ سے ہٹ کر قومی اور علاقائی سیاست کی طرف جاتی رہی کیونکہ آج کل سیاست گرما گرم موضوع ہے، مگر میں نے ہر دفعہ روکنے ٹوکنے اور واپس موضوع کی طرف آنے کا فریضہ انجام دیا اور مجھے اچھی طرح نظر آرہا تھا کہ میرے دوستوں کو یہ مداخلت ناگوار لگ رہی تھی، لیکن اگر میں یہ نہ کرتا تو پھر ہماری یہ ملاقات بھی سیاست ہی کی نظر ہوجاتی۔ اسی بحث مباحثے کے دوران سبحان اللہ نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جس پر سوات اور ملاکنڈ ڈیویژن سے تعلق رکھنے والے بلاگرز کے بلاگ لنکس ایک جگہ موجود ہوں تاکہ ایک ہی جگہ سے سوات کے مختلف علاقوں سے لکھنے والے بلاگرز تک رسائی آسانی سے ممکن ہو۔
تمام دوستوں نے سوات کے بلاگرز کو ایک جگہ اکٹھا کرنے اور اُن کوتربیت دینے اور تکینکی مدد فراہم کرنے کی یقین دھانی کرائی۔ عدنان رشید نے آنے والی بلاگرز میٹنگ کی اور نئے بلاگرز کے ساتھ ساتھ موجودہ بلاگرز کو بھی تربیت دینے اور تکینکی سہولیات کی فراہمی کے لئے اپنی خدمات کے ساتھ ساتھ اپنے ادارے "میڈیا ڈائمنشن " کا پلیٹ فارم بھی فراہم کرنے کی دعوت دی۔ ہمارے آس پاس بہت سارے لوگ موجود ہیں جو معاشرے میں مثبت سرگرمیوں کی فروغ کے لئے تیار ہیں مگر اُن کو اس جھیل میں بیٹھی ہوئی کچھ گندی مچھلیوں کا بھی مقابلہ کرنا پڑتا ہے کیونکہ نہ تو وہ لوگ خود کام کرتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کے مثبت کام کو برداشت کرسکتے ہیں۔ اللہ ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ آمین۔
عالمگیر خان | شاہ نواز ایڈوکیٹ | عدنان رشید |
ندیم اقبال | نعیم خان | سبحان اللہ |
یار ہمیں کیوں نی بلایا؟
ReplyDeleteہم اپنی پیپسی خود لے آتے
بس دعوت تو دیتا کوئی
یعنی میٹ اپ اردو بلاگروں کا تھا
لیکن ملاقات نائی کی دکان والی ثابت ہوئی :ڈ
سرآنکھوں پر جناب۔ بہت خوشی ہوگی اگر آپ ہمیں شرف ملاقات بخشیں۔ ہر دم جی آیاں نو، خوش آمدید، پخیر راغلے۔
ReplyDeleteبہت ہی عمدہ سوات میں اپنے بھائیوں سے بلاگی ملاقات کر کے بڑی خوشی ہوئی
ReplyDeleteبہت خوب ۔ایسی ملاقاتیں ہونی چاہئے۔
ReplyDeleteقصور ہمارا بھی کچھ نہیں تھا
ReplyDeleteاور نا ہی ایسا تھا
کہ آپ بلاتے اور ہم نہیں آتے
خیر
بیا ہم ڈیرہ ڈیرہ مننہ
بہت مہربانی پسند کرنے کا۔ آپ سب کے لئے دروازے کھلے ہیں ہر وقت جی آیاں نو، خوش آمدید، ویلکم، پخیر راغلے۔ انشاء اللہ بہت جلد آپ کو سوات باقاعدہ طور پر دعوت دے کر بلائیں گے۔
ReplyDeleteدرویش بھائی! آپ سے گزارش کی تھی ملاقات کی لیکن شاید آپ کی مصرفیات زیادہ ہیں جو شرف ملاقات نہیں بخشا ابھی تک۔ میں پیر سے جمعہ تک پشاور میں ہوتا ہوں۔
بہت خوب. پکوڑے بهی تهے کیا؟
ReplyDeleteزبردست۔۔۔ ایسی ملاقات کا اہتمام ساتھی بلاگران کےلئے مشعل راہ ہے۔۔
ReplyDeleteیہ میٹ اپ سوات میں تھا۔ پڑھ کر جتنا مزا آیا شرکت کر کے اس سے زیادہ مزا آتا۔ اس ساری تحریر میں کہیں بھی کھانے کا ذکر نا تھا۔ بقول ڈفر ہر کوئی اپنی پیپسی اپنے ساتھ تو نہیں لایا تھا؟
ReplyDeleteجناب ملتے رہیئے، آگہی کیلئے، مجھے یہ سب پڑھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔
ماشاء اللہ جناب۔
ReplyDeleteایسے پُرفضا مقامات پر کی گئیں کانفرنسیں بڑی فروٹ فُل ہوا کرتی ہیں۔
تصاویر نے مزہ دوبالا کردیا :)