Thursday, 9 July 2015

July 09, 2015
2
اللہ تعالیٰ نے سوات کی سرزمین کو جہاں خوبصورت و صحت افزاء موسم و آب وہوا، پھل پھول، جنگلات، قدرتی حسن اور بہت ساری دوسری نعمتوں سے نوازہ ہے وہا ں پر اس سرزمین کو ذہین اور قابل افراد بھی عطاء کئے ہیں۔ بہت ساری قابل فخر حستیوں کا تعلق وادی سوات سے جن کی قابلیت کو دنیا مانتی ہے۔ انہی روشن ستاروں میں ایک ستارہ "شمس الاقبال شمس" بھی ہیں۔ ان کا تعلق ضلع سوات کے سیدوشریف سے ہے۔ پیشے کے اعتبار سے سرکاری ملازم ہیں۔ اُن کے والد صاحب سوات کے ایک نامور ادیب اور شاعر تھے۔ مذہبی اور علمی خاندان سے تعلق ہونےکی وجہ سے قدرتی طور پر اُن میں بھی یہ خاصیتیں سرائیت کرگئیں۔ اُن کا نام سوات میں کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ پڑھے لکھے اور ادب سے تعلق رکھنے والے طبقے میں اُن کو "شمس" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پشتو ادب اور شاعری کے ساتھ ساتھ اُن کا ایک خوبصورت شوق فن خطاطی بھی ہے جو اُن کو ورثہ میں اپنے والد گرامی سے ملا اور اپنی محنت اور محبت سے اس کو ایک نئی جدت عطاء کی۔ اُن کی خطاطی کی خاصیت یہ ہے کہ وہ کاغذ، چمڑے، سوکھے پتوں، خشک سبزیوں کے ساتھ ساتھ دریا کے خوبصورت پتھروں پر اسم مبارک اور آیات کریمہ کے نسخے تحریر کرتے ہیں۔ شمس صاحب کئی رسم الخط میں ان پتھروں اور دیگر اشیاء پر بہت خوبصورت خطاطی کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کئی نمائشوں میں حصہ لیا اور عوام کے ساتھ ساتھ حکومت نے بھی اُن کے اس فن کو سراہا ہے۔ اپنے فن کی بدولت ملکی وغیر ملکی شخصیات سے داد و اسناد وصول کرچکے ہیں۔ اُن کے پاس کئی ایک نادر اور خاص نسخے بھی موجود ہیں اور ایسے پتھر اور دیگر اشیاء بھی موجود ہیں جن پر قدرتی طور پر اسماء مبارکہ لکھے ہوتے ہیں۔ اُن کا ایک شوق یہ بھی ہے کہ جب سردی میں دریائے سوا ت کا پانی کم ہوجاتا ہے تو فارغ اوقات میں وہ دریا پر چلے جاتے ہیں اور وہاں پر سے خوبصورت اور خطاطی کے لئے موضون پتھر ڈھونڈتے ہیں اور اس تلاش میں اُن کو ایسے پتھر بھی ہاتھ لگے ہیں جن پر قدرتی طور پر اللہ تعالیٰ ، محمد ﷺ اور دیگر اسمائے مبارکہ موجود ہوتے ہیں۔ اُن کے کام کی کچھ تصاویر میں نے 2002ء میں لیں تھیں جن میں سے کچھ یہاں پیش خدمت ہیں۔

 شمس صاحب کے منفرد کام کی دیگر تصاویر "فلکر" پر موجود ہیں۔

 اُن کا فیس بک پیج بھی اس لنک پر یہاں موجود ہے۔















2 comments:

  1. السلام علیکم۔
    نیٹ گردی کے دوران یونہی شمس صاحب کے بارے میں یہ صفحہ سامنے آیا۔ ان کے منفرد فن کے شاہکار دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ اللہ پاک ان کو مزید ہمت سے کہ وہ اپنے اس فن کو مزید ترقی دے سکیں۔
    شکریہ
    محمد اصغر، گجرات

    ReplyDelete