Saturday 29 March 2014

March 29, 2014
1
جس رفتار سے انسان ترقی کرتا جارہا ہے اُسی رفتار ہے سے فطرت سے دور ہوتا جاتا ہے، مادیت کے اس دور میں روحانی تسکین اور جسمانی آرام کے ذرائعے اور بھی کم سے کم ہوتے چلے جارہے ہیں اور سب کے پاس ایک ہی وضاحت ہوتی ہے کہ جی ٹائم کہاں ہے ان چیزوں کے لئے۔ لیکن ہمارے آس پاس ایسے بہت سارے لوگ ہیں جو اپنی مصروف زندگی میں سے چند لمحے فطرت  کے حسن سے لطف اندوز ہونے کے لئے نکال لیتے ہیں۔ انہی افراد میں سے ایک ہمارے عزیز دوست طارق تنویر صاحب بھی ہیں، خود زراعت اور باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہیں اور اسی شعبہ سے وابستہ بہت سارے اہلِ علم کا ایک وسیع حلقہ رکھتے ہیں۔ اُن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان میں پہلی دفعہ اُنہوں نے اور اُن کے دوستوں نے قادر بخش فارم فیصل آباد کے بینر تلے ایگری ٹورزم کو متعارف کروایا، اپنے فارم کے دروازے طلباء و طالبات کے لئے کھولے دیئے ہیں جہاں فیمیلیز اور اساتذہ اپنے طلباء و طالبات کو بغرض غیر نصابی تعلیمی سرگرمیوں کے لئے لاتے ہیں۔ اگر میں کہوں کہ اُن کا فارم فیصل آباد میں باٹانیکل گارڈن کی حیثیت اختیار کر رہا ہے تو کوئی بے جا نہیں ہوگا کیونکہ اُن کے پاس کیکٹس سے لے کر بڑے بڑے درختوں کے انواع و اقسام کے پودے موجود ہیں اور خاص کر گھریلو باغبانی کے نئے طریقے اور تیکنیکس بھی اُنہوں نے متعارف کروائے۔ عوام میں گھریلو باغبانی اور فارمنگ کے سلسلے میں اُنہوں نے بہت کوششیں کیں ہیں جن میں سے ایک عوام میں کھمبیوں (مشروم) کی کاشت اور استعمال بھی شامل ہے۔ اس غرض سے اُنہوں نے پاکستان کے بہت شارے شہروں میں ٹرینگز، ورکشاپس اور فیملی فنکشنز کا اہتمام کیا جس میں عوام نے بھی بہت دلچسپی ظاہر کی۔
اب اسی قابل اور محنتی ٹیم نے ایک اور پروگرام ترتیب دیا ہے جس کو "مشروم ہنٹنگ کلب" کا نام دیا ہے۔ مشرومز فیسٹیولز کے بعد ایک اور خوبصورت اور تفریحی و تربیتی پروگرام۔ 
اس پروگرام کے تحت اس کلب کے ممبران کوملکہ کوہسار کے مخصوص علاقوں میں لے جاکر وہاں پر قدرتی طور پر اُگی ہوئی کھمبیوں کی تلاش، پہچان، اُن کو بحفاظت کاٹنا اور اُن کو پکانے کی تربیت دی جائے گی۔ کھمبیاں پھپھوندی کی ایک قسم ہے جو سائز میں بڑی اور دیکھنے میں بہت خوبصورت ہوتی ہیں۔ عام طور پر یہ جنگلوں کے ایسے علاقوں میں اُگتی ہیں جہاں قدرتی نمی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ اپنے اندر بہت سارے طبعی خواص لئے ہوتی ہیں۔ زمانہ قدیم سے کھمبیاں یعنی مشرومز انسان کے زیر استعمال رہی ہیں۔ یہ اپنے اندر بہت سارے ایسے مادے لئے ہوئے ہے جو کہ انسانی صحت کے لئے بہت مفید ہیں۔ کھمبیوں کی اب تک تقریباً 4000 اقسام دریافت کی جاچکی ہیں جن میں سے صرف 200 کے آس پاس قابل استعمال ہیں ۔ جبکہ بہت ساری اقسام بہت زہریلی بھی ہیں جن سے انسان کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ کھمبیوں کی پہچان ایک بہت ہی اہم اور ضروری شعبہ ہے خاص کر اُن لوگوں کے لئے جو قدرتی اُگی ہوئی کھمبیوں کو اکٹھا کرکے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں بہت ساری اقسام کی کھمبیاں قدرتی طور پر مختلف جگہوں پر اُگتی ہیں۔ 

قادر بخش فارمز نے ایک نئے کلب کی بنیاد ڈال کر مشرومز لورز کے لئے ایک اچھا اقدام اُٹھایاگیا ہے۔ یہاں پر آپ کو قدرتی طور پر اُگی ہوئی کھمبیوں کی پہچان کروائی جائے گی، اُن کو اکٹھاکرنااور پھر پکانا بھی سکھایا جائے گا۔ اس کلب کے زیر اہتمام مہینے کے مخصوص دنوں میں ٹور بنایا جائے گا اس کے لئے "مری" کے جنگلات کو چنا گیا ہے۔ یہاں کے مخصوص ٹریک پر ٹریکنگ بھی ہوگی، فطرت سے آشنائی کے ساتھ ساتھ کلب کے ممبرز کے لئے ایک اچھا موقع ہوگا کہ وہ اپنی مصروف زندگی سے چند لمحے چرا کر قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ 
کلب اور آنے والے پروگرام، ممبرشپ اور دیگر تفصیلات کے لئے مشرومز ایکسپرٹ اخلاق خان کاکڑ اور محمد عدنان سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ رابطہ نمبر درج ذیل ہیں:

1 comments:

  1. اچھا شوق ہے، ادھر یورپ میں تو لوگ اسکےلئے مارے مارے پھرتے ہیں، بہت دھوم دھڑکے سے مشروم کھائی جاتی ہین، مگر پاکستان مین انکو ایویں ہی سمجھا جاتا ہے۔ مجھے ذاتی طور پر انکا ذائقہ اور پلپلا پن پسند نہین

    ReplyDelete