کافی دنوں سے مصطفیٰ ملک اور طارق تنویر بھائی فیصل آباد آنے کی دعوت دے رہے تھے، مگر ہر بار مصروفیات ایسے آڑے آجاتی کہ جانا نصیب ہی نہ ہوتا۔ کچھ دن پہلے جب مصطفیٰ بھائی نے اطلاع دی کہ طارق بھائی قادربخش فارمز، فیصل آباد میں "نیشنل مشرومز فیسٹیول" کا انعقاد کررہے ہیں تو ارادہ کیا کہ اس بار ضرور چکر لگائیں گے۔ ایک تو یہ کہ فیصل آباد دیکھا نہیں تھا اور دوسری اور اہم بات یہ تھی کہ میں پہلی بار سن رہا تھا کہ مشروم یعنی کھمبیوں کے حوالے سے عام عوامکے لئے کوئی ادارہ آگاہی و تربیتی پروگرام ترتیب دے رہا ہے۔
مشرومز یعنی کھمبیاں (پشتو میں "خریڑی" سوات کے علاقے میں) کے نام سےتو سب ہی واقف ہوںگے اور بہت سارے لوگ اس کو زیر استعمال بھی لاتے ہونگے۔ فی الحال پاکستان میں اس کا استعمال اتنا عام نہیں ہے اور نہ ہی کاشت کار اس کو اُگانے کے طریقوں سے واقف ہیں۔ کھمبیاں/مشرومز عموماً بڑے بڑے ڈپارٹمنٹل سٹورز میں ڈبوں میں محفوظ شدہ ملتی ہیں جو کہ درآمدشدہ ہوتی ہیں لیکن تازہ مشرومز پاکستان میں فی الحال ناپید ہیں۔ مشرومز اپنے اندر غذائی لحاظ سے ایک خزانہ لئے ہوئے ہیں اور نہ صرف غذائی بلکہ طبی لحاظ سے بھی یہ ایک بہت اہم غذا ہے۔ مشروم پھپوندی یعنی فنگس کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے جس کی تقریباً 4000 تک اقسام بتائی جاتی ہیں جن میں سے ایک اندازے کے مطابق صرف 200اقسام ہی کھانے کے قابل ہیں جبکہ باقی نہایت زہریلی ہیں، جن کے استعمال سے موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔
مشرومز / کھمبیوں کے غذائی و طبی فوائد، کاشت، تجارت اور کاروبار کے بارے میں قادر بخش فارمز فیصل آباد نے عوام میں آگاہی کے لئے ایک روزہ "نیشنل مشرومز فیسٹیول" کا انعقاد کیا۔ اس فیسٹیول کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستان میں پہلی بار کسی ایسے فیسٹیول کا انعقاد کیا جارہا تھا جس میں مشرومز کی افادیت، گھریلو اور کاروباری سطح پر کاشت، استعمال اور طبی استعمال کو اُجاگر کیا جارہا تھا۔ اس فیسٹیول کو ایسے انداز میں منعقد کیا گیا کہ حاضرین بوریت محسوس نہ کریں بلکہ ہلکے پھلکے انداز میں تمام ضروری اور اہم باتوں کو شرکاء کو سمجھایا گیا۔ خواتین و حضرات کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی یعنی کے فیمیلیز کو آنے کی دعوت دی گئی تھی۔ یہ بہت ہی مثبت بات ہے کہ بچوں کو ایسے صحتمندانہ سرگرمیوں میں ملوث کرکے اُن کے ذہنوں کی آبیاری بہتر طریقے سے کی جائے اور اُن میں بھی یہ آگاہی پیدا ہو کہ کیا چیز ہمارے لئے فائدہ مند ہے اور کیا نقصاندہ۔
بارہ بجے کے بعد مہمان اکھٹے ہوناشروع ہوگئے اور خوشی اس بات کی ہوئی کہ بہت سارے ایسے چہروں سے باالمشافہ ملاقات ہورہی تھی جن سے صرف ورچول رابطہ ہی تھا یا جن کی صرف تحاریر ہی پڑھیں تھیں اور ملاقات نہیں ہوپائی تھی۔طارق تنویر بھائی اور مصطفی ملک بھائی نے قادر بخش فارمز پر ہمارا استقبال بہت گرمجوشی سے کیا ، میرے ساتھ پشاور سے میرے دوست عاشق نبی اور لاہور سے علی احمد خاص کر اس فیسٹیول میں شرکت کے لئے آئے تھے۔ ماہنامہ فارمنگ ریولوشن کی چیف ایڈیٹر محترمہ منزہ جاوید ہم سے پہلے ہی تشریف لا چکی تھیں ، اُن سے سلام دعا کے بعد کافی دیر تک اُنہوں نے ہمیں اپنے پراجیکٹس کے بارے میں بریفنگ دی اور اُن کے کام اور شخصیت سے ہم متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے، اُنہو ں نے \"فارمنگ ریولوشن\"کے تازہ اشاعت کے کچھ شمارے بھی بطور تحفہ دیئے۔ تھوڑی دیر بعد زرعی میڈا ڈاٹ کام کے چیف ایگزیکٹیو جناب خرام شہزاد بھی تشریف لائے ۔ پاکستان میں ٹنل فارمنگ کی ٹیکنالوجی کے بانی اور معروف زرعی ماہر ساجد اقبال سندھ، پارکس اینڈ ہاڑیکلچر اتھارٹی فیصل لاہور کے ڈائریکٹر محمد ایاز جنگلی، معروف صحافی اور دانشور جناب غلام مصطفیٰ ملک اور ڈاکٹر خالد محمود شوق ، ماہرین امراض قلب ڈاکٹر یاسرمفتی اور ڈاکٹر سمیراسمیت چائنا ایمبسی کی ڈیلگیشن ٹیم سمیت ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد کے طلباء و طالبات ودیگر خواتین و حضرات بڑی تعداد میں اس پروگرام میں شرکت کے لئے پہنچے۔ پروگرام کا اہتمام قادربخش فارمز کے کھلے حصے میں کیا گیا تھا اور جنوری کی سرد دن اور کھلتی ہوئی دھوپ میں بیٹھ کر فیسٹیول کو انجوائے کرنے کا الگ ہی مزہ آرہا تھا۔ پروگرام کا باقاعدہ تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول ﷺ سے کیا گیا، پھر طارق تنویر صاحب خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور اس فیسٹیول کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ۔ طارق تنویر صاحب قادربخش کے مالک ہیں اور اُنہوں نے کچن گارڈننگ اور گھریلو سطح پر پھول اور سبزیاں اُگانے کے لئے بہت کام کیا ہے اور ہمشیہ اپنے فارمز کے دروازے طلباء ، خواتین وحضرات اور سیر کرنے والوں کے لئے کھلے رکھے ہیں اور آئے دن کوئی نہ کوئی ایسا پروگرام اپنے فارم پر منعقد کرتے ہیں جن سے بچوں سمیت بڑوں میں بھی کچن گارڈننگ اور پلانٹیشن کی طرف رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ میں اکثر فیس بک پر یا ان کی ویب سائٹ پر یہ سارے پروگرام دیکھتا رہتا ہوں۔ ان کے بعد ایگرکلچر یونیورسٹی فیصل آباد کے جناب عدنان صاحب نے مشرومز کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی۔ ان کے بعد ڈاکٹر سعدیہ (کارڈیالوجسٹ) نے مشروم کی غذائیت اور طبی خواص پر مفصل گفتگو کی اور یہ بھی بیانکیا کہ مشروم کے روزانہ ۱۰۰گرام استعمال سے کئی اقسام کی کینسر خاص کر خواتین میں بریسٹ کینسر اور مردوں میں پروسٹیٹ کینسر کے خدشات کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ ان کے بعد ڈاکٹر یاسر مفتی صاحب نے بھی اپنی مختصر مگر جامع لیکچر میں مشرومز میں پائی جانے والی خوبیوں کو بیان کیا۔ ان کے بعد ورکشاپ میں جناب اخلاق خان کاکڑ صاحب نے مشروم کو اُگانے کے تمام مراحل کو تفصیل سے بیان کیا اور پریکٹیکل بھی سمجھایا۔
مشروم چونکہ ایک پھپوندی ہے اس لئے اس کی کاشت بھی عام سبزیوں اور پھلوں سے مختلف ہے۔ البتہ یہ تھوڑا سا محنت طلب ہے مگر فوائد اس کے پھربھی بے شمار ہیں خواہ وہ مالی ہو یا طبی یا غذائی۔ مشروم کو اُگانے کے لئے کئی طریقے اختیار کئے جاتے ہیں۔ جن میں سے دو طریقے عام ہیں، ایک تو یہ ہے کہ کسی کھلے ٹرے یا برتن میں مشروم کے لئے بنائے گئے خاص میٹیریل کو ڈال کر اس کے اوپر مشروم کے بیج یعنی پھپوندی ڈال کر اس کو اُگانے کے لئے خاص ماحول میں رکھا جاتا ہے جو کہ "بٹن مشرومز" کے لئے استعمال ہوتا ہے جبکہ دوسرے طریقے میں پلاسٹک کے لفافوں میں اس مواد کو ڈال کر ان کو خاص کمروں میں ریکس میں رکھ دیا جاتا ہے۔ جن میں سے کچھ عرصہ کے بعد مشرومز نکلنا شروع ہوجاتے ہیں۔
اس فیسٹیول کے دوران مشرومز کو مختلف طریقوں سے پکانے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا، جن سے نہ صرف موجود خواتین و حضرات کا تواضع کیا گیا بلکہ بچوں نے خاص کر بہت مزے مزے سے ان کو کھایا۔ مہمانوں کی تفریح کے لئے ایک چھوٹا سا سوال جواب کا مقابلہ بھی رکھا گیا تھا جس میں خاص کر بچوں کی شرکت سے بہت مزہ آیااور مہمانوں میں تحائف بھی تقسیم کئے گئے۔
طارق تنویر صاحب کی کچن گارڈننگ اور پلانٹیشن کے میدان میں بہت ساری خدمات ہیں جو کہ ماحول دوست، صحت مندانہ اور مثبت سوچ کو پروان چڑھانے میں بہت معاون ہیں۔
خالد محمود شوق صاحب نے اپنی رپورٹ میں اس فیسٹیول کابہترین انداز میں احاطہ کیا ہے جو کہ پیش خدمت ہے:۔
طارق تنویر صاحب کی کچن گارڈننگ اور پلانٹیشن کے میدان میں بہت ساری خدمات ہیں جو کہ ماحول دوست، صحت مندانہ اور مثبت سوچ کو پروان چڑھانے میں بہت معاون ہیں۔
خالد محمود شوق صاحب نے اپنی رپورٹ میں اس فیسٹیول کابہترین انداز میں احاطہ کیا ہے جو کہ پیش خدمت ہے:۔
THE BEST REPORT OF NMF2014
ReplyDeleteلو جی آپ نے تو کمال کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب کچھ لکھ مارا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چلیں اب شروع کریں مشروم کی کاشت
ReplyDeleteplease send me urdu in page file we want 2 publish this beautiful report in veterinary news and views....on..khalidshouq@gmail.com
ReplyDeleteزبردست یقین کریں بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملا یار ہمیں بھی آگاہ کردیا کریں کبھی اس طرح کا پروگرام ہو ہمیں بھی خریڑی دیکھنے اور کھانے کا موقع ملتا ہا ہا زبردست نعیم
ReplyDeleteبہت خوب بہت اچھے انداز سے رپورٹ مرتب کی قابل داد بس افسوس کہ ہم نہ تھے وہاں :(
ReplyDeleteItz a complete report of NMF 2014 but plz mention the role of Agri. Education Pakistan in this festival also. Naeem Bhai
ReplyDeletethats amazing
ReplyDeletewhat is the best popular and nutritious musroom
ReplyDelete