Friday 25 April 2014

April 25, 2014

محکمہ تعلیم خصوصی طور پر ایک برا اور مظلوم تجربہ گاہ چلا آرہا ہے۔ اگر صرف گزشتہ تیس سال کا ریکارڈ دیکھا جائے تو اس میں درجنوں سے زیائد پراجیکٹس، کچے پکے ادارے بنے۔ اس کے منتظمین صاحبان (نناوے فیصد کرسی نشین اساتذہ جن کو یہ لوگ افسران کہتے ہیں) کو یورپ اور امریکہ تک میں تربیتیں دلوائی گئیں، لیکن تعلیمی میدان میں پھر بھی وہی ناکامیاں۔۔۔ تحریر: پروفیسر سیف اللہ خان (مینگورہ، سوات)۔

0 comments:

Post a Comment