پتھر پر آیات کریمہ، شعر وشاعری، اقوال و دیگر کلمات و مجسمہ سازی ایک قدیم فن ہے، جسے حرف عام میں "سنگ تراشی یا چترکاری" کہتے ہیں۔ اس فن کے ماہرہنرمند زمانہ قدیم سے لے کر اَب تک اپنے فن کے جوہر دنیا کے سامنے پیش کررہے ہیں۔ اس فن کے ماہرین فن تعمیرات کے شعبے سے وابستہ رہے ہیں۔ کچھ دن پہلے "اسلام آباد جشن بہاراں" میں فنون کےاس صنف "چترکاری"سے تعارف ہوا۔ بہت سارے لوگ شاید اس بارے میں جانتے ہوں مگر ہوسکتا ہے میرے جیسے بھی کچھ ہونگے جن کو فی الحال اس دم توڑتے ہنر کے بارے میں علم نہ ہو۔
الیاس اُستاد کے فن پارے اپنی مثال آپ ہیں، جہاں اُنہوں نے پتھر کی سِلوں کو تراش خراش کر خوبصورت ڈیزائن اور پھول بوٹے بنائے ہیں وہاں پتھر کی اَنہی سِلوں (سلیٹ) پر اُن کی کندہ کی ہوئی آیات کریمہ اور خوبصورت اشعار وغیرہ بھی قابل دید ہیں۔ اُن کے تخلیق کردہ فن پارے نہ صرف گھروں، دفتروں وغیرہ میں بطور آرائشی اشیاء کے استعمال کیا رہاہے بلکہ کئی ایک ادارے/افراد اُن کو بطور سوینیئر بھی لے رہے ہیں، ان کے ساتھ ہی کئی ایک گھریلو استعمال کے خوبصورت سامان بھی بنائے ہیں جن میں سلیٹ پتھر کی سلوں سے بنائے گئے خوبصورت اور دیدہ زیب ٹرے ، پھول دان، مخروطی اور عمودی پردے اور دیواروں پر سجانے کے لئے خوبصورت سلیٹ جن کو لکڑی کے نفیس فریمز میں بند کرکے بنایاگیا ہے۔ الیاس اُستاد نے حکومت سے درخواست کی کہ پانچ ، دس ہزار انعام دینے کے بجائے اگر اس فن کو زندہ رکھنے کے لئے باقاعدہ کوئی ادارہ بنائے اور سرکاری سرپرستی میں اس کو توسیع دی جائے تو یہ فن زندہ رہے گا اور نوجوان ہنر مند اس میدان میں بھی اپنے ہنر کے جلوے بکھیریں گےاور اُن کے کام کو بیرون ملک برآمد کرکے اچھا خاصہ زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ اُن کے تخلیق کئے ہوئے کچھ فن پاروں کی تصاویر پیش خدمت ہیں۔
Thanks Naeem Jan, Only you can give us such material to read.... Ustad Ilyas arts are great and unique...
ReplyDeleteThank You so much for reading my blog, your valuable comments worth me a lot.
Deleteواہ زبردست ہنر ہے۔ اور فن پارے تو لاجواب ہیں۔
ReplyDeleteواہ زبردست ہنر ہے۔ اور فن پارے تو لاجواب ہیں۔
ReplyDelete